For a better experience please change your browser to CHROME, FIREFOX, OPERA or Internet Explorer.
The Agricultural Development Bank restored 5,000 tractors

The Agricultural Development Bank restored 5,000 tractors

زرعی ترقیاتی بینک نے نے ان فارمر سے سے جنہوں نے زرعی بینک سے ٹریکٹر ز کا قرض لے کر ٹریکٹر تھے اور وہ اپنے قسطوں کی ادائیگی نہیں کر رہے ہے تو ٹریکٹرز کو ضبط ہونے سے بچنے کے لیے جلد ادائیگیوں کی اپیل کی ہے ہے پاکستان میں جن ٹریکٹرز کے بقایاجات ہے ان کی تعداد 28 ہزار 424 ہے جو چھوٹے کاشتکار کھیت سے منڈی تک اپنی زرعی چیزوں کی پیداوار آر کی نقل مکانی کرتے ہیں صدر زرعی ترقیاتی بینک محمد شہباز جمیل کی ہدایت پر بینک نے ان کے خلاف مہم چلائی ہے اس مہم میں تقریبا مختلف صرف زونز میں پانچ ہزار ٹریکٹر ضبط کیے گئے ہیں ،ایگزیکٹیو نائب صدر ریکوری زرعی ترقیاتی بینک نے کہا ٹریکٹروں کی دوبارہ تقسیم کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کسانوں کو مشینری سے محروم کردیں گے بلکہ اس کا مقصد کسان کو بقایہ رقم کی ادائیگی کرنا اور ٹریکٹر دوبارہ استعمال میں لانا ہے ،اور انہوں نے مزید وضاحت کی کہ قرض کے معاہدے کے تحت کسی ٹریکٹر کو ضبط نہیں کیا جاسکتا اگر اس کی قسط کسان کی طرف سے ادا نہیں کی جاتی اور وہ پہلے سے طے شدہ حالت میں جمع ہو جاتی ہے تو اسے دوبارہ جمع کیا جاسکتا ہے،دوبارہ سے شروع کی جانے والی بحالی مہم کے نتیجے میں مظفرگڑھ زون میں زیادہ سے زیادہ ریکوری کے ساتھ پانچ ہزار ٹریکٹروں کو باقاعدہ بحال کر دیا گیا ہے ہے بقایا رقم کی ادائیگی کے بعد 806 ٹریکٹر پہلے ضبط کئے گئے اور پھر باقاعدگی کے ساتھ بحال کر دیے گئے ہیں اسی طرح بہاولنگر میں 730 ٹریکٹروں کو باقاعدہ بحال کیا گیا جس کے بعد سیالکوٹ کے بعد بعد جہاں ہاں جی 166 ٹریکٹروں کو بحال کیا گیا لاہور شیخوپورہ گوجرانوالہ ڈیرہ غازی خان بہاولپور اور سرگودھا میں باقاعدگی سے ٹریکٹروں کی تعداد بالترتیب 346؛ 422٫ 270٫ 271٫ 244٫ اور 95 ہے اس مہم کے دوران سکھر ملتان وہاڑی میرپورخاص اور ساہیوال سے سمیت دیگر زونوں سے مختلف نمبروں پر ٹریکٹر بھی ضبط کر کے ان کو باقاعدگی سے بحال کر دیا گیا اس مہم کے نتیجے میں 1.33 بلین روپے کی وصولی ہوئی ہے

leave your comment


Your email address will not be published. Required fields are marked *

Top